واشنگٹن:26 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) میگھالیہ کی ایک غار کے اندر اندر چونا۔پتھر کے ڈھیر نے موسمیاتی تبدیلی کے حل طلب راز کو جاننے میں مدد کی ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں غار کی چھت کے ٹپکاؤ سے فرش پر جمع ہوئے چونا۔پتھر کے کالم کی تل چھٹی (سٹلیگ مائٹ) سے ملک میں مان سون کے پیٹرن، خشک اور سیلاب کے بارے میں بہتر اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔امریکہ میں ونڈیربلٹ یونیورسٹی کے محققین نے گزشتہ 50 سال میں میگھالیہ میں مارمل غار کے اندر اندر ٹپکنے والے چونا۔پتھر (سٹلیگماٹ) کے بڑھتے ہوئے ڈھیر کا مطالعہ کیا ہے۔میگھالیہ کو دنیا میں سب سے زیادہ بارش والے علاقے کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔سائنٹیفک رپورٹ میں شائع مطالعہ میں شمال مشرقی ہند میں سردی کی بارش اور بحر اوقیانوس میں موسمیاتی حالات میں غیرمساوی تعلق پایا گیا۔مارمل غار اور آس پاس کے علاقے میں چونا۔پتھر کا ڈھیر واقعات کی تکرار، گزشتہ چند ہزار سالوں میں ہندوستان میں خشک کا اشارہ ہے۔ہندوستان سمیت مانسونی علاقوں میں چونا۔پتھر کا یہ کالم عالمی ماحولیاتی نظام کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے اور یہ ماحول میں ہونے والے تبدیلی کو بھی نمایاں کرتی ہے۔وڈیربلٹ یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ایلیرنے نے بتایا کہ غار کے اندر اندر ہوا اور پانی کے بہاؤ سے خشک موسم میں ٹپکنے والے چونے کے ڈھیر کو بڑھنے میں مدد ملتی ہے اس سے اندر کے حالات پر گہرا اثر پڑتا ہے۔